jab is ko nehe mare /urdu shina potery.com

غزل

جب اس کو نہیں میری ضرورت تو مجھے کیا 
وہ اور سے کرتا ہے محبت تو مجھے کیا 

مجھ کو بھی کوئی اور نیا دوست ملے گا
حاصل نہیں اک شخص کی صحبت تو مجھے کیا 

لمحوں کا سفر ہم نے زمانوں میں کیا طے
گر مجھ کو نہ دی وقت نے مہلت تو مجھے کیا 

تیرے لیے اب زیست کو ہم  ہار چکے ہیں 
تجھ کو نہیں احساس کی عادت تو مجھے کیا 

دنیا کا ہر اک لمحہ قیامت سے گراں ہے 
واں بھی جو بپا ہوگی قیامت تو مجھے کیا 

پھر ہاتھ بہاروں کی دعا کو نہ اٹھیں گے 
وا ہو نہ کبھی باب مروت تو مجھے کیا 

:ظفر وقار تاج ظفر

Post a Comment

0 Comments